Breaking News

افشوا السلام بینکم

کسی کا مذاق اڑانا ،کسی کے عیب پرطعنہ زنی کرنا ،کسی کا برا نام رکھنا گناہ ہے

بسم اللہ الرحمن الرحیم
قرآن کا فرمان
کسی کا مذاق اڑانا  ،کسی کے عیب پرطعنہ زنی کرنا  ،کسی کا برا نام رکھنا   گناہ ہے 

یٰاَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لَا يَسْخَرْ قَوْمٌ مِّن قَوْمٍ عَسَىٰ أَن يَكُونُوا خَيْرًا مِّنْهُمْ وَلَا نِسَاءٌ مِّن نِّسَاءٍ عَسَىٰ أَن يَكُنَّ خَيْرًا مِّنْهُنَّ ۖ وَلَا تَلْمِزُوا أَنفُسَكُمْ وَلَا تَنَابَزُوا بِالْأَلْقَابِ ۖ بِئْسَ الِاسْمُ الْفُسُوقُ بَعْدَ الْإِيمَانِ ۚ وَمَن لَّمْ يَتُبْ فَأُولَٰئِكَ هُمُ الظَّالِمُونَ (سورۃ الحجرات 11
ترجمہ : اے ایمان والو؛  نہ تو مرد  دوسرے مردوں کا مذاق اڑائیں  ،ہو سکتا ہے کہ (جن کا مذاق اڑارہے ہیں )خود ان سے بہتر ہوں ، اور نہ عورتیں دوسری عورتوں کا مذاق اڑائیں ، ہو سکتا ہے کہ وہ (جن کا مذاق اڑا رہی ہیں) خود ان سے بہتر ہوں  ۔اور تم ایک دوسرے کو طعنہ مت دیا کرو  ۔اور نہ ایک دوسرے کو برے القاب سے پکارو ۔ ایمان لانے کے بعد گناہ کا نام لگنا بہت بری بات ہے ، اور جو لوگ ان باتوں سے باز نہ آئیں تو وہ ظالم لوگ ہیں ۔(سورہ حجرات آیت نمبر  : 11 -اردو ترجمہ :آ سان تفسیر قرآن ، مؤلف  : مفتی تقی عثمانی صاحب  ) 
اس آیت کریمہ میں  تین چیزوں کی ممانعت کی گئی ہے  اول کسی مسلمان کے ساتھ تمسخر  اور استہزاء کرنا  ، دوسرے کسی پر طعنہ زنی  کرنا  ، تیسرے کسی کو ایسے لقب سے ذکر کرنا جس سے اسکی توہین ہو تی ہو یا وہ اسے برا مانتا ہو ۔
1-       تمسخر      (لا یسخر قوم عن قوم)
یہ مذاق  و استہزاء جیسے زبان سے ہوتا ہے ، ایسے ہی ہاتھوں پاؤں وغیرہ سے اس کی نقل اتارنے یا اشارہ کرنے سے بھی ہوتا ہے  اور اسطرح بھی کہ اس کا کلام سن کر بطور تحقیر کے ہنسی اڑائی جائے ، اور بعض حضرات نے فرمایا ہے کہ سخریہ اور  تمسخر کسی شخص کے سامنے اس کا اسی طرح ذکر کرنا کہ اس سے لوگ ہنس پڑیں  اور یہ سب چیزیں بنص قرآن حرام ہے ۔
2-      لمز (ولا تلمزوا)
لمز کے معنی کسی میں عیب نکالنے  اور عیب ظاہر کرنے  یا عیب پر طعنہ زنی کرنے کے ہیں ، تو آیت کا مفہوم یہ ہوا کہ تم کسی کے عیب پر طعنہ زنی مت کرو کیونکہ کوئی بھی انسان عادۃ ًعیب سے خالی نہیں ہوتا ، لہذا اگر تم اس کے عیب نکالوگے تو وہ تمہارے عیب نکا لے گا ، جیسا کہ بعض علما ء نے کہا ہے کہ وفیک عیوب وللناس اعین ، یعنی تم میں بھی کچھ عیوب ہیں اور لوگوں کی آنکھیں ہیں جو ان کو دیکھتی ہیں ۔
3-       برے نام و لقب سے پکارنا ۔ (ولا تنابزوا بالالقاب)
کسی دوسرے کو برے لقب سے پکارنا  جس سے وہ ناراض ہوتا ہو ، جیسے کسی کو لنگڑا لولا یا اندھا کانا کہہ کر پکارنا یا اس لفظ سے اس کا ذکر کرنا ، اسی طرح جو نام کسی  شخص کی تحقیر کیلئے استعمال کیا جاتا ہو اس نام سے اسے پکارنا،۔
(ماخوذ از : خلاصہ تفسیر معارف القرآن)


https://rahenejat2.blogspot.com/
اسلامی تعلیمات

No comments

thank you for comment